"اللہ تعالیٰ کی محبت”شروع اللہ تعالی کے نام سے جو نہایت مہربان اور رحمت کرنے والا ہے۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ جس نے دن اور رات بنائی۔ دن کو رات میں اور رات کو دن میں بدل دیا۔ جو اپنے بندے سے ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کرتا ہے۔ جو ہر چیز پر قادر ہیں۔ جو پتھروں میں بھی کیڑوں کو رزق دیتا ہے۔
اللہ تعالی کی تعریف:
- اللہ تعالی کی راہ پر چل کر:
- قرآن پاک پر عمل کرنا
- اللہ تعالی کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا
- روزہ رکھنا
- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسلم کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا
اللہ تعالیٰ کی محبت کو کیسے حاصل کرے:
اللہ تعالی غنی ہیں۔ وہ ہر ضرورت سے پاک ہیں۔ ساری کائنات کے خزانے اللہ تعالی کے پاس ہیں۔ وہ اپنے بندوں کو نوازتا ہے۔ اللہ تعالی وہ پاک ذات ہے۔ جس کے حکم سے تمام کائنات کا نظام چلتا ہے۔ یہ دن اور رات کے چاند اور سورج یہ چاند ستارے تمام اللہ کے حکم سے آتے ہیں۔ اور اللہ تعالی کے حکم سے ہی جاتے ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں۔ کہ معبود اسے کہا جاتا ہے۔ جو کسی کا محتاج نہ ہو۔ وہ سب سے بے نیاز ہوتا ہے۔ اور اس کی ذات کو مان کر کیا جانے والا ہر قسم کا عمل اس کی عبادت کہلاتا ہے۔
اور لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا مطلب ہے۔ کہ اللہ تعالی سب سے نیاز ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ اللہ تعالی بہت رحیم و کریم ہیں۔ ہمیں اللہ تعالی کی عبادت کرنی چاہئے۔ اور ان سے مدد مانگنی چاہیے.
اس کو بھی لازمی پڑھے۔
ہم اپنی زندگی اور اس میں آنیوالی مشکلات سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔
ہم اپنے معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے چینی کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔
اللہ تعالی کی راہ پر چل کر:اللہ تعالیٰ کی محبت
: ہم اللہ تعالی کی راہ پر چل کر اللہ تعالی کا قرب اور محبت حاصل کر سکتے ہیں۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں۔ کہ انسان کی محبت کو حاصل کرنے کے لئے تمام کوششیں کرتے ہیں۔ اور محنت کرتے ہیں۔ تا کہ ہم سے اپنے لگاؤ محبت کا اظہار کرے۔ تو کیوں نہ ہمً! انسانوں کی بجائے۔ اس محبت کو اللہ تعالی سے کریں۔
کہ اس نے ہمیں بے شمار میں نعمتوں سے نوازا ہے۔ ہمیں اس کی محبت اور قربت اس وقت حاصل ہو سکتی ہے۔ ہم اس کی عبادت کریں۔ اس کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کریں۔ اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرنا۔ جیسا کہ غریبوں کی مدد کرنا، اور مسکینوں کی مدد کرنا، ان کی غرورتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ کہ ہمیں آپنے اپ کو جھوٹ اور گناہوں سے پاک رکھنا، ایسا کر کہ ہم اللہ تعالی کی محبت کو حاصل کر سکتے ہیں۔
قرآن پاک پر عمل کرنا:اللہ تعالیٰ کی محبت
ہمیں اللہ تعالی کی محبت تبھی حاصل ہو سکتی ہے۔ کہ ہم اپنی زندگی کو مکمل طور پر اللہ تعالی کی حکمت والی کتاب یعنی قرآن مجید کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کریں گے۔ صبح اٹھ کر اپنے دن کا آغاز اللہ تعالی کی عبادت سے کریں۔ نماز پڑھیں اور قرآن پاک کی باقدگی سے تلاوت کریں۔
قرآن پاک ہمیں بتایا گیا ہے۔ کہ جھوٹ بولنے والے پر اللہ تعالی کی لعنت ہے۔ اس لیے ہمیں جھوٹ اور برے کاموں سے بچنا چاہیے۔ ہمیں کوئی بھی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے۔ جس سے ہم اللہ تعالی کو ناراض کریں۔ قرآن پاک ہمیں بتاتا ہے۔ کہ ہمیں اپنے اردگرد کے لوگوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ ہماری وجہ سے کسی کی دل آزاری نہ ہو۔
جھوٹ نہ بولے اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل کرے:
جھوٹ نہ بولے تو دنیا کی ہر برائی سے بچ سکتے ہیں۔ اور جھوٹ بولتے وقت ہمیں اللہ تعالی کو اپنے ذہن میں رکھنا چاہیے۔ اور یہ نہ سوچیے! کہ ہمیں کوئی نہیں دیکھ رہا۔ اللہ تعالی ہمیں ہر وقت دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی کو ہمیں کسی کے ساتھ شریک نہیں کرنا چاہیے۔ اللہ تعالی کو کسی کے ساتھ شریک کرنا۔ تو دنیا کا سب سے بڑا گناہ ہے۔ جس کی کوئی معافی نہیں ہے۔
اللہ تعالی کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا:
اللہ تعالی نے ہمیں نماز کا حکم دیا۔ ہم پر فرض ہے۔ اللہ تعالی کے لیے نماز پڑھئے۔ اور نماز دین کا ستون ہے۔ نماز میں انسان کا سکون ہیں۔ انسان اللہ تعالی کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔ نماز برے کاموں سے روکتی ہے۔ نماز پڑھنے سے انسان پاک صاف رہتا ہے۔ اور بہت سے گناہوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اور اگر کوئی غلطی ہو بھی جائے تو استغفارکثرت سے پڑھیں۔
روزہ رکھنا:
اللہ تعالی نے ہمیں میں اتنے مبارک مہینے سے نوازا ہے۔ وہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے۔ رمضان میں ہم روزے رکھتے ہیں۔ اور اللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں۔ اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں۔ اور تسبیحات کرتے ہیں۔ اور تراویح پڑھتے ہیں۔ تراویح پڑھنے سے ہمارے جسم کو اور دل کو سکون ملتا ہے۔
رمضان المبارک کے مہینے میں ہم شیطان کے شر سے بچے رہتے ہیں۔ اور جنت کے دروازے کھلے رہتے ہیں۔ اور دوزخ کے دروازے بند رہتے ہیں۔ جس سے ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیے۔ اور اپنے گناہوں کو بخشوانا چاہیے۔ اللہ بڑے رحیم ہیں۔ وہ انسان کی دعاؤں کو سنتے ہیں۔جو دل سے مانگی جاتی ہیں۔ اور ہمیں اللہ تعالی سے گڑگڑا کر دعا مانگنی چاہیے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسلم کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعا لی کے آخری رسول ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو تلقین کی کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کرے۔ اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم شروع ہی سے عادات اور اعلیٰ اخلاق کے مالک تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت سچے ایماندار انسان تھے
اس لئے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنی امانت رکھوانے آتے تھے۔ اس لیے ہمیں چاہیے۔ کہ ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے پر اور طریقوں پر چلیں۔ اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک چودھویں کی چاند کی طرح روشن تھا۔ اور آنکھ میں سورج کی کرنے تھی۔
اور دانت اتنے خوبصورت کے جب مسکراتے تھے تو نورنکلتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ناک کتنی مشہور و معروف تھی۔ کہ جیسے تیز تلوار کی دھار سے بھی تیز حسین و جمیل تھی۔
اس لیے ہمیں چاہیے۔ کہ ہم اللہ تعالی کے نبی:
کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلے۔ دنیا میں بھی کامیابی حاصل کریں۔ اور آخرت میں بھی کامیابی حاصلک کرئے۔
میری روز کی روٹین اور میری دوست