خاوند اور بیوی میں ناچاکی دور کرنے کا وظیفہ

Photo of author

By اریج

خاوند اور بیوی میں ناچاکی کو کیسے دور کیا جائے

"خاوند اور بیوی میں ناچاکی” میاں کی طرف توجہ نہ دے جانے کی صورت میں بھی ناچاکی پیدا ہو سکتی ہے۔ شادی نام ہے۔ ایک نئی زندگی کا ایک نئے دور کے آغاز کا

  • میاں بیوی کے باہمی حقوق
  • میاں کے خاندان کی مداخلت
  •   بیوی کے میاںپر حقوق
  • میاں کے بیوی پر حقوق
  •   بیوی کی طرف سے الگ گھر کا مطالبہ
  •  میاں بیوی اور بچوں کے درمیان لڑائی جھگڑا ختم کرنے وظیفہ
  • وظیفے

 

میاں بیوی کے باہمی حقوق:

 اور اس نئی زندگی کو خوشحال اور پرسکون بنانے کے لئے میاں بیوی دونوں کا اہم کردار ہے۔ دونوں کو ایک دوسرے کا ہمدرد خیرخواہ اور مزاج سے آشنائی ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھنے۔ اور ایک دوسرے کی تکلیف کو سمجھنے والا ہونا چاہیے۔ کسی ایک کی بھی لاپرواہی سے یہ رشتہ خراب ہو سکتا ہے۔ یہ سب  کر کےخوشحال  زندگی بھی سکون کو برباد کر سکتی ہیں۔

اس کع بھی لازمی پڑھے۔

 میاں بیوی میں محبت کا وظیفہ 

میاں بیوی میں رہنے والا جھگڑا ہمیشہ کے لئے ختم

میاں کے خاندان کی مداخلت:

  ہمارے معاشرے میں دراصل میاں بیوی میں ناچاقی کی ایک حقیقت خاندان بھی ہے۔ جو دو افراد کے درمیان ایک چھوٹا سا معاشرہ کہلاتا ہے۔ اکثر خاندان میں میاں بیوی میں ناچاقی کی زیادہ تر وجوہات ان کے اپنے ہی گھر والے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کے لیے سکون کا باعث بنایا ہے۔

  بیوی کے میاںپر حقوق: خاوند اور بیوی میں ناچاکی

  میاں بیوی کا رشتہ دنیا کا واحد رشتہ ہے۔ جسے اللہ تعالی نے اپنی نشانیوں میں سے ایک نشانی کہا ہے۔ اور کسی بھی رشتے کو اللہ نے اپنی نشانی نہیں کہا کیونکہ یہی رشتہ معاشرے کی بنیاد ہے۔  اللہ تعالی تمام میاں بیوی میں حقیقی محبت پیدا فرمائے۔ اور شیطان کے شر سے محفوظ رکھئے ۔ اللہ تعالی نے میاں اور بیوی کے برابر حقوق رکھے ہیں۔  اکثر گھروں میں حقوق کی ناانصافی کی وجہ سے بھی گھروں میں ناچاقیاں پیدا ہوتی ہیں۔

جیسا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمداللہ علیہ وسلم نے کہا۔ وہ اللہ تعالی کے سوا کسی دوسرے کو سجدہ کرنے کا حکم دیتے  تو عورت کو  مرد کا سجدکرنےکا حکم دیتے۔ کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ چونکا ہمارے دین اسلام میں خدا کے علاوہ وہ کسی کو بھی سجدہ کرنا ہمارے دین میں حرام قرار دیا گیا ہے۔ اس لئے عورت اپنے شوہر کو سجدہ تو نہیں کر سکتی۔ مگر اس کی اطاعت کا حکم ضرور دیا گیا ہے۔

میاں کے بیوی پر حقوق: خاوند اور بیوی میں ناچاکی

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔  مسلمانوں میں سے کامل ایمان وہ شخص ہے۔ جو اپنے اخلاق میں سب سے اچھا ہوں۔ اور تم میں سے سب سے بہتر وہ لوگ ہیں ۔ جو اپنی بیوی کے ساتھ سب سے بہتر ہو گے۔  ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ کسی کا اپنی بیوی پرکیاحق ہے؟

ہمارے پیارے نبی  نے صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جب تم کھانا کھاؤ۔ تو اسے بھی ساتھ کھلاؤ۔ او جب خود کے لیے نیا کپڑا لاؤ۔ یا پہنوں ۔ تو اپنی بیوی کو بھی پہناو۔  اور اس کے لئے بھی نیا کپڑا لاؤ۔   اور اس کے آرام اور سکون کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔  اور اگر کسی شرعی بات پر سزا دینی ہو۔ تو اس کے منہ پر نہ مارو۔ اور اسے برا نہ کہو۔  اور نہ اسے چھوڑو۔ 

تم کھانا کھاؤ:

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے۔ اس کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔  عورت اپنے پروردگار کا حق ادا نہیں کرے گی۔ جب تک اپنے شوہر کے تمام حقوق ادا نہ کرے۔  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے۔ عورت پر اس کے شوہر کے ہر عظیم حق ہے۔ اتنا عظیم حق کے آگر شوہر کا تمام جسم پر زخم ہو نائے۔ جس سے خون اور پیپ بہتا ہو۔ عورت اس کے زخمی کو زبان سے چاٹے تب بھی اس کا حق ادا نہیں ہوگا۔

  حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔  کہ جب عورت پانچوں نمازیں پابندی سے ادا کرے۔  رمضان کے روزے رکھے۔  اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے۔ تو وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے جا سکتی ہے۔  ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ وہ عورت  سب سے بہتر ہے۔ جس کا شوہر اسےدیکھئے  تو خوش ہو جائے۔  جب اسے حکم دے تو اطاعت کرے۔  اور اس کے جان و مال کی حفاظت کرے۔ 

  "خاوند اور بیوی میں ناچاکی” بیوی کی طرف سے الگ گھر کا مطالبہ:

 اکثر اوقات میاں بیوی میں ناچاقی کی وجہ ہوتی ہے۔ کہ بیوی اپنے شوہر سے الگ گھر کا مطالبہ کرتی ہے۔ وہ اپنے شوہر کے گھر والوں لو یعنی اس کے ماں باپ بہن بھائیوں کے ساتھ رہنا پسند نہیں کرتیں۔ وہ چاہتی ہے ۔ کہ اس کا ایک الگ گھر ہو۔

جس میں وہ اپنی مرضی سے اپنے گھر کا نظام چلائے۔  اور اپنی سوچ اور پسند کے مطابق اپنی زندگی کو بسر کرے۔ اور اس کا شوہر یا سرمایہ کاری کی وجہ سے اپنی بیوی کا مطالبہ پورا نہ کر سکے۔ تو گھر میں لڑائی جھگڑے کی وجوہات بنتی ہے۔  تو شوہر کو چاہیے۔ کہ وہ رات کو سونے سے پہلے یہ عمللازمی کرے۔ عمل یہ ہے

وظیفہ:1 خاوند اور بیوی میں ناچاکی

خاوند اور بیوی میں ناچاکی کے لیےَ : رات کو سونے سے پہلے ایک سو ایک مرتبہ سورۃ بقرہ کی آیت 148 پڑھ کر اپنی بیوی کی تصویر لے کر اس پر دم کرے اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھے۔ اور یاد رکھیں! یہ عمل کرنے سے پہلے آپ کے کپڑے صاف ہونے چاہیے۔ جگہ کا صاف نہایت ہی ضروری ہے۔

اور آپ کا با وضو ہونا بہت ہی ضروری ہے۔” خاوند اور بیوی میں ناچاکی”  پھر اس عمل کو کر سکتے ہیں۔ اور بیوی کی تصویر پر گیارہ بار پڑھ کر دم کریں۔ اور کشادہ دلی اور صبر کی توفیق دے۔ اللہ تعالی اس کو اس کی دعا مانگے۔ انشاء اللہ تعالی اس کی برکت سے میاں بیوی کے اختلافات ختم ہو جائیں گے۔  اور بیوی کے دل میں رحم آجائے۔ اور وہ الگ گھر کا مطالبہ نہیں کرے  گی۔

 میاں بیوی اور بچوں کے درمیان لڑائی جھگڑا ختم کرنے وظیفہ:

 میاں بیوی اور بچوں کے درمیان محبت ختم ہو گئی ہو۔ اور ہر وقت لڑائی جھگڑا نہ چاکی ہوں۔ جس کی وجہ سے گھر کا ماحول عجیب و غریب ہو گیا ہوں۔ اور ہر وقت بے سکونی ہوتی ہوں۔ تو گھر میں کوئی فرد اگر یہ وظیفہ پڑھے۔ تو انشاءاللہ گھر میں لڑائی جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔ اور آپس میں محبت بڑھے گی۔

وظیفہ: 2 خاوند اور بیوی میں ناچاکی

ہر نماز کے بعد گیارہ مرتبہ پڑھنا ہے۔ اس کے ساتھ اول آخر 7مرتبہ درود پاک بھی پڑھنا ہے۔ اس عمل سے انشاء اللہ تعالی اللہ تعالی کے حکم سے آپ کے گھر میں سکون آجائے گا۔  لڑائی جھگڑے بھی ختم ہو جائیں گے۔  اور اس کے ساتھ 11  تسبیح اس لفظ کی بھی کریں اس ایک لفظ کی تسبیح صبح شام کرنی ہے۔  اور ساتھ یہ وظیفہ کرنا ہے انشاء اللہ تعالی گھر میں ناچاقیاں دور ہوگی۔ اور پرسکون اور اور خوشی خوشی زندگی بسر ہوگی۔ 

یہ دونوں وظیفے میاں اپنی بیوی کے لئے اور بیوی اپنے میاں کے لئے کر سکتے ہے۔ 

Leave a Comment