رزق میں اضافہ کے لئے:
"رزق میں اضافہ "صبح اٹھتے ہی اللہ تعالی کے حضور جھکنا اور اللہ تعالی کی حمدو ثناء کے بعد یعنی صبح فجر کی نماز پڑھنا۔ نماز کے بعد اللہ سے مانگنے کا وقت ہوتا ہے۔ جتنی عاجزی انکساری کے ساتھ مانگو گے۔ اور دل کھول کر مانگو گئے۔ مانگے میں کنجوسی نہ کریں۔ ہمیں دعا مانگنی نہیں آتی۔ ہم دعا کو پڑھتے ہیں۔ جیسے کوئی بھی عبارت پڑئی جاتی ہیں۔ یہ تو اپنے اپ سے دھوکا ہے۔
اصل میں اللہ تعالی کے حضور دل جمی
کے ساتھ بیٹھے۔ اللہ کا تصور ذہن میں ہونا چاہیے۔ اور کسی طرف دھیان نہیں ہونا چاہیے۔ اس طرح دعا مانگے جیسے کبھی آپ نے دیکھا کہ سگنل پر بیٹھا بھکاری بھیک مانگ رہا ہوں۔ اور وہ کس طرح سے اللہ کے ہاں روروکر واسطے کر رہا ہوتا ہے۔ سب کچھ اس کے دل کی ترجمانی ہوتی ہے۔ اس طرح بے خودی میں مانگنے سے اللہ کی رحمت
بہت جوش میں آتی ہے۔ اور بندہ اپنی حاجت پوری کروا لیتا ہے۔ صبح کے وقت اللہ تعالی رزق بانٹ رہئے ہوتے ہیں۔ وہ وقت وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے.
رزق کےلیےوظیفہ:
اس وظیفہ کو کرنے سے پہلے جو کوئی بھی اس وظیفہ کو کر رہا ہے۔ اس کو 5 وقت کا نماز پڑتا ہو۔ اور قآن پاک کی تلاوت کرتا ہو۔ اس وظیفہ کو کرنے کے لئے ضروری ہے۔ کہ ہمارے کپڑے صاف ہو۔ جہاں وظیفہ کرنا ہے۔ وہ جگہ صاف ہونا بہت ضروری ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ اس وظیفہ کو شروع کرنے سے پہلے اور آخر میں درود پاک پڑنا بہت ضروری ہے۔ اگر اپ کو رزق میں تنگی یے۔ تو اس وظیفہ کو فجر کی نماز کے بعد 11 دفعہ پڑھے۔ اور انشا اللہ اپ کے رزق میں کشادگی ہو جائے گی۔
رزق میں اضافہ کا وظیفہ:
رزق میں اضافہ قرآن پاک کی تلاوت:
اس وظیفہ کو کرنے سے پہلے جو کوئی بھی اس وظیفہ کو کر رہا ہے۔ اس کو 5 وقت کا نماز پڑتا ہو۔ اور قرآن پاک کی تلاوت کرتا ہو۔ اس وظیفہ کو کرنے کے لئے ضروری ہے۔ کہ ہمارے کپڑے صاف ہو۔ جہاں وظیفہ کرنا ہے۔ وہ جگہ صاف ہونا بہت ضروری ہے۔ یہ یاد رکھیں کہ اس وظیفہ کو شروع کرنے سے پہلے اور آخر میں درود پاک پڑنا بہت ضروری ہے۔ اس وظیفہ کو روز نماز کے بعد اور چلتے پھرتے پڑتے ہیئے۔ کثرت کے ساتھ پڑھے۔ انشا اللہ رزق میں اضافہ ہو گا۔
ہم ززق میں کیسے اضافہ کر سکتے ہے؟۔
- صدقےکی فضیلت
- صلہ رحمی کے اہمیت
- رزق کی تنگی کے اسباب
رزق میں اضافہ کے لیے صدقےکی فضیلت:
صدقہ دینے سے تمام بلائیں دورہوتی ہیں۔ رزق میں کشادگی پیدا ہوتی ہے۔ صدقہ دینے سے تمام مصیبتوں اور بیماریاں دور ہوتی ہیں۔ کتنی بڑی مصیبت میں میں گرا ہوا انسان صدقہ دینے سےتمام مصیبتوں سے نکل جاتا ہے۔ رزق میں اضافہ کے لیے صدقہ زکوتہ کی اہمیت اللہ تعالی کے ہاں بہت زیادہ ہے۔ اور یہ ضروری نہیں کہ صدقہ اور زکوۃ جس آدمی کو دے رہے ہو اس کو بتانا ضروری نہیں
تاکہ اس کی دل آزاری نہ ہو۔اللہ پاک نے قرآن پاک میں 82 مرتبہ ذکر فرمایا ہے۔ اس کے ساتھ نماز اور زکوتہ کا بھی حکم دیا ہے۔ جب صدقہ دینے لگو صدقہ دیتے نظر آنا چاہیے۔ صدقہ دینے کا مطلب یہ نہیں۔ کہ ہسپتال میں مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو۔اور ڈاکٹر حضرات آپریشن کی رقم 3 لاکھ مانگ رہے اور گھر والے 200 روپے کا صدقہ دے رہے ہو۔ اس کو صدقہ نہیں کہا جاتا ہے۔
صلہ رحمی کے اہمیت:
اگر ہم کسی کی مدد کرتے ہیں۔ تو اللہ تعالی ہمیں اس کا صلحح ضرور دیتے ہیں۔ ہمیں اپنے ہمسایوں کا پڑوس کا اور خاص طور پر غریب رشتہ داروں کی اہمیت حصہ کی اہمیت کا خیال رکھنا چایئے۔ کسی تیم کے ساتھ اچھی طرح پیش آنا چایئے۔اور لوگوں کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
اس کو بھی لازمی پڑھے۔
ہم اپنے معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے چینی کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔
ہم اپنی زندگی اور اس میں آنیوالی مشکلات سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔
رزق کی تنگی کے اسباب:
اب اللہ تعالی نے قرآن پاک میں فرمایا۔ جب تمہارے جسم کے عزا کے غلط استعمال ہوں گے۔ یعنی آنکھ حرام دیکھے گی۔ اور کان حرام سنے گے۔ زبان حرام بولے گی۔اگر تم حرام کے راستے پر چلو گے تو میں تمہاری زندگی برباد کوبرباد کر دو گا۔ اور اللہ تعالی کہتے ہیں کہ میں تمہیں ساری نعمتیں دیکھ کر آزماؤں گا۔ میں یقین سے کہتا ہوں۔ آپ ایک حرام کام چھوڑ دیں۔ آپ کے دل میں جو سکون ملے گا۔ آپ سوچ نہیں سکتے۔ یہ جو اتنی بیماری آرہی ہیں۔ یہ سب فہاشی ہی کی وجہ سے ہیں۔
اللہ تعالی فرماتے ہیں میں تمہیں برباد نہیں کروں گا۔ میں تم نے حکومت دے کر تمہیں برباد کروں گا۔
- حرام کام نہیں چھوڑو گے۔ تو تمہیں عزتیں دے کر۔ بے عزت کروں گا
- نماز روزہ زکوۃ حج وغیرہ کا ادا نہ کرنا
- ناپاکی کی حالت میں نے کھانے کو کھانا
- اندھیرے میں بیٹھ کر کھانا
- ننگے سر کھانا
- کھانے کے برتن میں چھوڑ دینا
- کھانے کے برتن میں ہاتھ دھونا
- میاں بیوی کا ایک دوسرے کے حقوق میں خلاف ورزی کا مرتکب ہونا
- باپ کی نافرمانی کرنا
- حرام گوشت وغیرہ کھانا نا
- الزام بہتان لگانا
- عمل فرض ہونے کی صورت میں طہارت میں تاخیر کرنا
- بغیر سلام کے گفتگو کرنا
- انا والے دین کی حیات میں ان کے لیے خیریت کی دعا نہ کرنا
- پھٹے ہوئے اور گندے لباس بہنا نا
- گھر میں جالے وغیرہ صاف نہ کرنا
- شرعی لباس کی حدود سے مختلف لباس پہن کر
- کھڑے کھڑے لباس پہننا
- استغفار کا نہ کرنا
- وضو یا ناپاکی کی حالت میں کھانا کھانا
- بےوضو کام پر جانا
- کھانے سے پہلے ہاتھ نہ دھونا
- گھر میں صفائی کا کا مناسب انتظام نہ کرنا
- قبلہ شریف کی طرف ہو یا بیٹھ کر پیشاب کرنا
- شراب پینا اور نشہ آور اشیاء کھانا نا
رزق میں اضافہ کے لیے ان سب چیزوں سے احتیاط:
ان سب چیزوں سے احتیاط کرنے سے ہم اہنے اللہ تعا لی کو خوش کر سکتے ہے۔ اور اپنے اللہ تعا لی سے دعا مانگ کر انے رزق میں اضآفہ بھی کر ساکتے ہے۔ ہمیں ان باتوں کا خیال رکھنا چایئے۔ اور اپنے اللہ تعا لی کو ناراض نہیں کرنا چایئے۔ اللہ کی عبادت کرنی چایئے۔ اور صدقہ تو لازمی دینا چایئے۔ اور ہر کسی کے ساتھ صلہ رحمی سے پیش انا چایئے۔ ایسے کام کرے جس سے ہمارے اللہ تعا لی خش ہو جائے ہم سے تو سب بہترین ہو گا انشااللہ۔
اس کو بھی لازمی پڑھے۔
پاکستان میں تعلیم تو مل رہی ہے۔ لیکن تربیت بلکل صفر ہے۔ ہم اپنے بچوں کی اچھی تربیت کیسے کر سکتے ہیں.