رشتوں کا خون[rishton ka khoon]

Photo of author

By اریج

rishton ka khoon
rishton ka khoon

"rishton ka khoon”سعید احمد لاہور کے علاقے مغل پورہ میں رہتے تھے۔ ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی تھی۔ دونوں بیٹوں شادی فیصل آباد کے ہی گھر میں ہوئے تھی۔ اور وہ بھی دو نوں بہنیں تھیں۔ کہ چھوٹی بہن  کی شادی بڑے بھائی کے ساتھ ہوئی تھی۔ اور بڑی بہن کی چھوٹے  بھائی کے ساتھ شادی ہوئی تھی۔ ان دونوں بھائیوں اور دونوں بہنوں کی پسند کی شادی تھی۔ اور یہ دونوں بہت اچھی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کا بزنس بھی بہت اچھا چل رہا تھا۔ لیکن ان کے درمیان ان کی ایک نند تھی۔جس کی ابھی تک شادی نہیں ہوئی تھی۔

قرضrishton ka khoon  اتارنے کے لئے

جس سے ان کی خوشیاں برداشت نہیں ہوتی تھی۔ اور اس نے بہت لڑائی جھگڑے ڈلوائے۔ اور پھر دونوں بھائی علیحدہ علیحدہ ہو گئے۔ اور بزنس بھی  علیحدہ علیحدہ کر لیا۔ کہ اچانک چھوٹے بھائی کو بزنس میں بہت زیادہ نقصان ہونے کی وجہ سے سے وہ بہت غریب ہو گیا۔اوراتنے مسائل بنے اور قرض دار ہو گیا کہ قرض اتارنے کے لئے اس کو اپنا گھر بھی بیچنا پڑا۔  اور بڑے بھائی سے تو پہلے ہی بہت سارے مسئلے مسائل چل رہے تھے۔ لیکن پھر rishton ka khoon  انہوں نے اپنے مفاد کے لیے ان سے صلح کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اور پھر چھوٹا بھائی اپنے بڑے بھائی کے پاس گیا۔

انہوں نے اپنے بھائی سے معافی مانگی۔ اور ہنسی خوشی ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیا۔ اور صلح کرلی۔ اور ان سے مدد لینے شروع کر دیں۔ بڑا بھائی اپنی زندگی میں بہت rishton ka khoon خوش تھا۔ اور ہنسی خوشی زندگی گزار رہا تھا۔ ان کا بزنس بھی بہت چمک رہا تھا۔  اور یہ سب بڑی بہن سے دیکھا نہ گیا۔  کہ میری چھوٹی بہن پیسوں میں کھیلتی ہے۔ اچھا کھاتی ہے۔ اچھا پہنتی ہے۔ اچھی اچھی جگہ جاتی ہے۔

لیکن ایک دن ان کے  درمیان ایسی وجہ آن  کھڑی ہوتی ہے۔  کہ جھگڑے کا موضوع بن جاتی ہے۔ جس سےrishton ka khoon میاں بیوی میں اختلافات آ جاتے ہیں۔ اس میں دونوں میں  سے پھر ایک قربانی دینی پڑتی ہے۔ جس سے ان کے درمیان جو اختلافات ختم کر سکتا ہے۔ اسی طرح ہم آج ایک میاں بیوی کے جھگڑے کی کہانی پڑھیں گے۔

شادیrishton ka khoon  ایک ہی گھر میں

دو بہنیں تھیں۔  دونوں بہنوں کی شادی ایک ہی گھر میں ہو گئی تھی۔  بڑی بہن کی شادی چھوٹے بھائی سے ہوگئی۔ اور چھوٹی بہن کی شادی بڑے بھائی سے ہوگئی۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے بہت محبت کرتی تھی۔ اور شادی کے بعد یہ ایک دوسرے کی دیورانی اور چٹانیں بن چکی تھی۔ یہ دونوں بہت خوش تھی۔ اپنے شوہروں کے ساتھ ساتھ اور ان میں لڑائی کروانے والے ان کی نند تھی۔  جو اپنی بھابیوں کو اور بھائیوں کو خوش نہیں دیکھ سکتی تھی۔

ایک دن اس کی نیند نے اپنی چھوٹے بھائی کی بیوی کے ساتھ مل کر تعویذ دھاگہ کروانا شروع کر دیا۔ چھوٹی بہن کا شوہر محنت کرتا ہے۔   جب کے بڑی بہنrishton ka khoon  کا شوہر فارغ رہتا تھا۔ اور کوئی کام نہ کرتا تھا۔  اس وجہ سے وہ اپنے شوہر سے لڑائی کرتی۔ لیکن اس کی باتوں کا اس کے شوہر پر کوئی اثر نہ ہوتا تھا۔ بڑی بہن اپنی چھوٹی بہن سے  بہت جیلسی  سی محسوس کرتی تھی۔

شوہر سے شکایت

rishton ka khoon

 

اور اپنے شوہر سے شکایت کرتی تھی۔  کہ کوئی کام کر لیا کرو۔  ہاتھ پرہاتھ رکھے کیوں بیٹھے رہتے ہو۔ کوئی نوکری بھی کر لو ہم کب تک تمہارے بھائی کے گھر میں بیٹھے رہے گے۔ اور اس سے لے کر کھاتے رہے گے۔  چھوٹی بہن اپنی بڑی بہن کو جیسے تیسے کر کے ان کو کھانا دیتی تھی۔ خود اپنے حصے کا کھانا ان کو دیکھ کر خود بھوکی سو جاتی تھی۔ تا کہ میاں کو پتا نہ چل جائے۔  اس سب ان کی لڑائی کی اصل وجہ یہ بھی ہے۔

بڑی بہن کے گھر میں لڑائی جھگڑا اس لیے رہتا تھا کیوں کہ اس کا شوہرہر وقت دوستوں کو کھلانا پلانے  میں لگا رہتا تھا۔ ۔ اس کی  بیوی بہت بےوقوف تھی۔ اس نے اپنی چھوٹی بہن کو ہنسی خوشی نہیں دیکھ سکتی تھی۔ کیونکہ اس کے اپنے حالات بہت خراب چل رہے تھے۔ تو rishton ka khoon جیلسی پن میں اس نے اپنی نند کے ساتھ مل کرتعویذ دھاگےکروانے شروع کر دیے۔ تاکہ ان کو بھی میری تکلیف کا اندازہ ہو سکے۔ اور میں مانگتی ہوان پر بھی یہ وقت آ جائے  اور یہ بھی برباد ہو جائے۔

 rishton ka khoonہر بات پر جھگڑا

اس طرح وہ اپنی چھوٹی بہن کی چیلسی پن میں اس پر تعویذ کروانا شروع کر دیا۔ اور پھر کیا تھا۔  اس طرح آہستہ آہستہ انکے تعویز دھگوں نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا۔ اور اس کی چھوٹی بہن کا گھر آہستہ آہستہ خراب ہونے لگا۔ اور بڑی بہن یہ سب دیکھ کر بہت زیادہ سکون میں آگئی تھی۔ کہ میرے تعویز دگھوں نے اثر کرنا شروع کردیا ہے۔ چھوٹی بہن  کا اپنے میاں کے ساتھ  ہر بات پر جھگڑا رہتا تھا۔  اور چھوٹی چھوٹی نوک جھوک رہنے لگی تھی۔

rishton ka khoon چھوٹی باتوں پر لڑائی

چھوٹی بہن کامیاں اس کے ساتھ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی کرتا رہتا تھا۔ جیسے rishton ka khoon کھانا لیٹ بنے پر بھی اس سے لڑائی جھگڑا کرتا۔ یہاں تک کہ وہ اپنی  بیوی کوچھوٹی چھوٹی باتوں پر  مارنے بھی لگا تھا۔ چھوٹی بہن بہت زیادہ مار پیٹ کا شکار ہونے لگی تھی۔ اپنے میاں کے ہاتھو۔ بات بھی اتنی بڑی نہیں ہوتی تھی۔  لیکن اس کے میاں کو غصہ بہت جلدی اور بہت زیادہ آ جاتا تھا۔ جیسے جیسے وقت گزرتا گیا۔  ویسے ویسے  ایک دن ایسا آیا۔ کہ اس کے میاں نے اپنیrishton ka khoon  بیوی کو گھر سے ہی نکال دیا۔ بڑی بہن نے چھوٹی بہن کا گھر برباد کردیا۔

مجھrishton ka khoon پر تعوی ذ:

صرف اور صرف تعویذ دھاگوں کی وجہ سے چھوٹی بہن کا گھر برباد کردیا۔  بڑی بہن نے اور پھر آہستہ آہستہ وقت گزرنے کے بعد چھوٹی بہن کو پتہ چل گیا۔  کہ میری بڑی بہن مجھ پر تعویذ کرواتی ہے۔ اوراس نے میرا گھر خراب کیا ہے۔ اس کو بہت غصہ آیا۔ لیکن اس نے اس کو کچھ rishton ka khoonنہیں کہا۔اس نے بہت صبر سے کام لیا۔ اور اس کو ک چھ کہنے کی بجائے اس نے اپنے اللہ تعالی سے دعا مانگی۔

اور اس نے یہ وظیفہ کیا۔  اور اس کے تعلقات اس کے میاں کے ساتھ پھر سے ٹھیک ہوں گے۔  اور اس کا میاں اس کو منانے خود چل کر آیا۔ اور اس کو اپنے ساتھ لے گیا۔ اور یہ پھر سے پہلے کی طرح ہنسی خوشی زندگی بسر کرنے  rishton ka khoonلگے۔  ہم آپ کو وظیفہ بتائیں گے۔  جو بہت کارآمد ہے۔ اور میاں کے دل میں محبت کرنے کا بہترین وظیفہ ہے۔  بیوی اپنے میاں کے دل میں محبت پیدا کرنے کے لئے کر سکتی ہے۔  اورمیاں بھی اپنی بیوی کے دل میں محبت پیدا کرنے کے لیے اس وظیفے کو کر سکتا ہے۔

 احتیاطیrishton ka khoon تدابیر:- 

اس کو کرنے سے پہلے یاد رکھیں!   کہ پانچ وقت کا نمازی ہونا ضروری ہے۔ اور اس  وظیفے سے پہلے باوضو ہونا بھی ضروری ہے۔ جس  جگہ پر اس  وظیفہ کو کر رہے ہو اس جگہ کا پاک صاف ہونا بے حد ضروری ہوتا ہے۔ اسrishton ka khoon  کو کرنے سے پہلے آپ کے کپڑوں کا صاف ہونا بھی نہایت ضروری ہے۔

وظیفہ کرنے کا ظریقہ:- ” rishton ka khoon”

بعد نماز عشاء یہ عمل کریں۔

سب سے پہلے گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی پڑھیں۔

پھر یہ دعا 101 مرتبہ پڑھیں۔

یہ بھی پڑھیں: لڑکی کی شادی کے لئے وظیفہ

اَللھُم اجعَلنِی مَحبُوبِ فِی مِلَتِی بحقِ یَا بَدُوحُ یَابَدُوح۔

Leave a Comment