"Horror Stories” ایک گاؤں کی ڈراؤنی کہانی ایک گاوں میں روزانہ ایک بھوت رات کو لوگو ں کو ڈرایا کرتا تھا. جس کی آوازیں سن کر لوگ ڈر کے مارے سو نہیں پاتے تھےَ.
"Horror Stories” گاوں کا ایک خاندان تھا جو کہ شیری
۔ان کی دو بیٹیاں تھی اور ایک بیٹا تھا۔ ان کا باپ جنگل میں جا کر کاشتکاری کرتا تھا. اور اسی جنگل سے کچھ دان تک اسے عجیب عجیب آوازیں سئنای دیتی. لیکن وہ کسی سے زکر نہ کرتا. پھر وہی بھوت "Horror Stories” راتوں کو گا وں کی گلیوں میں جا کر اپنی کھوفناک آ وازوں سے ڈرایا کرتا تھا ااوراپنے روپ بدل بدل کرآتا۔
کسان کی بیٹی ڈری”Horror Stories”
ایک رات ایسے ہی وہی بھوت کسان کی گلی میں آ کر اپنی آ وازوں سے ڈرانےلگا۔کسان کی بیٹی کے کانوں میں اس کی آ وازیں جا نے لگی۔ وہ ڈر کے مارے اٹھی اور کھڑکی سے باہر کی طرف جھا نکنے لگی۔ مگر اسے کچھ نطر نہ آ یا۔ وہ بہت ڈری اور ڈر کے مارے اپنی ماں کے ساتھ آ کر لیٹ گئ . اس نے کسی سے کچھ نہ کہا۔اگلے دن پھر اسی وقت لڑکی نے آوازیں سنی۔”Horror Stories”اس نے پھر کھڑکی سے جھانک کر دیکھامگرپھربھی کچھ نظر نہ آیا۔اس نے اس رات اپنے باپ کی بجا ۓ اپنے بھای کواٹھا کر ساری کہانی سناٰٰی۔بھای پہلے توخود بھی ڈر گیا تھا. کے یہ کیا کہانی ھےپھر اسے بھی نیند نہ آی یہی سوچ کر ڈر کے مارے نا سو سکا۔
بھاٰ ی کو آ وازیں”Horror Stories” آ نا:
پھر ایک رات بھای بہن دونوں ساری رات جاگ کر اسی بھوت کا انتطار کرنے لگے۔اور کھڑکی سے جھانکتے رہے۔مگر اس رات نہ کوی بھوت آیا اور نا کوی آوازیں آی۔اگلے دن ایسے ہی بیٹا بھی باپ کے ساتھ جنگل میں گیا۔ اس دن جنگل میں اسے ویسی ہی آوازیں آی جیسےاس کی بہن نے بتایا ۔ تب اس نے باپ سے بولا کسان نے جواب میں کہا کے مجھے بھی ایسی ھی آوازیں آتی ھیں کچھ دنوں سے۔”Horror Stories”باپ بیٹا دونوں پریشان ہوگۓ۔
بادشاہ کی چھ بیٹیاں
باپ کی بہادری:
پھر ایک رات باپ بیٹا دونوں گلی کے کا رنر پے کھڑے ہو گۓ اتے جاتے لوگ ان سے ایک ہی سوال کرتے کہ اتنی رات کو گلی میں کیوں کھڑے ہیں ۔ وہ بھو ت کی کہانی سناتے لوگوں”Horror Stories” کا جواب بھی یہی ہوتا . کہ ہاں کچھ عجیب سی آوازیں سنای دیتی تو ہیں۔تو سب نے مل کر فیصلہ کیا کے کیوں نہ ہم مل کربھوت کو دیکھیں کے آخر وہ ہے کون۔کچھ لوگوں کو یہی شک تھا کے یہ کوی بھوت ووت نہیں ہے کوی جان بوجھ کر گاوں والوں کو نقصان دے رہا ہے۔لیکن زیادہ تر لوگ اسے حقیقت سمجھتے تھے۔
بھوت کا سفید پوش”Horror Stories” میں آنا:
پھر ایک رات بھوت سفید لباس میں گا وں کی گلی میں جہا ں کسا ن رہتا تھا آ دھی رات کو وہ بھوت اس گلی میں آیا گلی سے ایک آدمی گزر رہا تھا .کہ اس نے بھوت کو سفید لباس میں دیکھا اور چلا نا شروع کر دیا بھوت بھوت۔اس کی آ وا زیں سن کر گلی کے لوگ با ہر نکل آۓ مگر کسی کو کوئ بھوت نظر نا آیا۔وہ بھوت سب کے باہر نکلنے سے پہلے غا ٰئب ہو چکا تھا۔کسی کو کچھ نزر نا آیا۔”Horror Stories”اب بھوت راتوں کو گلیوں میں سفید رنگ کے کپڑے پہن کر ڈراتا۔جب بھوت سفید کپڑوں میں آتا تو سب لوگ ڈر کے مارے گھروں میں گھس جاتے۔
کسان کے گھربھوت کا ہونا:
ایک دفعی ایسے ہی وہی سفید بھوت کسان کے گھر رات کہ ا گیا سب سو رہے تھے. کہ کسان کی بیٹی رات کو پانی پینے کے لیےاٹھی کے اس نے اچھانک اسی بھوت کو دیکھا. اور ڈر کے مارے کمرے کا دروازہ بند کر لیا. "Horror Stories”پھر کھڑکی سے جھانکا تو بھوت وہی کھڑا نظر آیا لڑکی اندر کمرے میں کھڑی ہی رونے لگ گی۔کا فی دیر تک بھوت وہی کھڑا رہا لڑکی خوف سے کچھ نہ بول سکی. نہ کسی کو بتا سکی۔اور وہ اندر ہی بیٹھی رہی. اگلے دن پھر کچھ ایسا ہی ہوا کہ وہی بھوت پھر سے کسان کے گھر آ گیا اور اس کی بیٹیوں نے دیکھا . ڈر کے مارے چیخیں ماری اور وہ بھوت غا یب ہوگیا۔
گاوں والوں "Horror Stories”کی آپس میں صلاح:
ایک دن گاوں میں سب نے ایک جگہ اکھٹے بیٹھ کرآپس میں مشورہ کیا . کے کیوں نہ آج رات سب جاگ کر اس بھوت کا پتا کریں. کے آخر وہ سچ میں بھوت ہے کہ کوی ےہمیں جان بوجھ کر ڈرا رہا ہے۔اسی رات پھر گاوں والے اپنے اپنے گھروں کی چھتوں پر سو گۓ مطلب سونے کا ناٹک کیا. مگر کوی بھی سو نہیں رہا تھا ۔بھوت کو اس بات کی خبر ہو چکی تھی وہ اس رات نہ آیا۔
خبر ہو جاتی:
"Horror Stories”جب صبح ہوٰئی تو گا وں والوں نے ایک دوسرے سے پوچھا کہ کسی نے دیکھا ہےکیا مگر ہر کسی کا نہ میں جواب آیاسب گاوں والے یہ سن کر پریشان ہوےکہ یہ کیاماجرا ہے آخرکون ہے جسے ہمارے پہرےداری کا بھی علم ہوجاتا ہے. کہ ھم سوچیں . بھی تواسے خبر ہو جاتی ہے مطلب واقع ہی کوی جن بھوت ہے۔
گاوں والوں "Horror Stories”کا ڈر:
اب تو گاوں والے بھی ڈرنے لگےتھے. کیوں کے بھوت نےاب گاوں کا نقصان کرنابھی شروع کر دیا تھا. اسی لیے گاوں والوں کا خوف اور زاداہو گیا تھا. کے کہیں زیادہ نقصان ہی نہ ہوجاۓ. اس لیے انھونے فیصلہ کیا کہ اب یا تو گاوں چھوڑنا ہوگا . یاپھر بھوت کاپتہ لگانا ضروری ہے. ورنہ ہمارانقصان اور بھی ہو جا ۓ گا. اب توبچوں کا بھی ڈر بھڑتا جا رہاہے. بھو ت کی رات کو عجیب عجیب آوازیں "Horror Stories”سن سن کر. اب ہمیں کوی تو حل نٓکالنا ہو گا. اگر بھوت نہ بھی ہوتا تو بچے اتنا ڈر چکے تھے کے بھوت نا بھی ہوتا . تو انھیں نظر آتا۔
بھوت کا گھروں میں داخل ہونا:a
اب بھوت نے گھروں میں گھس کر راتوں کوبچوں کو بھی ڈرانا شروع کر دیا تھا. رات کو جب بچے گلیوں میں کھیلتے. تو بھوت اپنے سفیدلباس میں بچوں کوڈراتا اور آد ھی رات کو بچوں کے پاس آ کر کھڑا ہوجات. جب بچے کی آنکھ کھلتی تو وہ دیکھتے ہی رونا شروع کر دیتے بھوت جھٹ سے بھاگ جاتا.
بھوت کا اصل روپ میں ظاہرہونا:
ایک دن کسان جنگل میں کا شتکار کرنے گیا اور اپنے بیٹے کو ساتھ لے گیا ایسے ہی جنگل میں جاتے جاتے انھیں ویسی ہی آوازیں سناٰٰ ی دی . بجس جگہ سے آوازیں آ رہی تھی. اسی جگہ باپ بیٹا چل دیۓجاتے جاتے انھیں ایک سفید لبآس میں ایک بہروپ نظٖر آیا جو کے وہی بھوت تھا . جس نے گاوں والوں کا جینا محال کیا ہوا تھا . پہلے تو باپ بیٹا ڈرگۓ کے وآپس چلتے ہیں. مگر بیٹے نے باپ کو بولا کے نہیں ہمیں دیکھنا چا ہیۓ . کے یہ کون ہے جو ڈرا رہا ہے.
باپ اوربیٹے کااس نکلی بھوت "Horror Stories”کو گاوں والوںکے سامنے لانا:
اچھا اب باپ اور بیٹے دونوں ہمت کر کے بڑی بہادری سے بھوت کو اپنے پیچھے پیچھے گاوں لے . کرآے بھوت کو لگا. کے شاید ڈر کر بھاگ رہیں ہیں گاوں والے پہلے تو ڈرنے لگے مگر پھر انھوں نے بہادری سےسامنا کیا اور بھوت کا اصلی روپ لے کر آۓ وہ کوی بھوت نہٰیں تھا . بلکہ ایک آدمی تھا جو کے یہ سب میں اس لیےکر رہا تھا کےگاو ں والے میری کھیتوں پر قبضہ”Horror Stories” نہ کر لے اس لیے میں گاوں والوں کو ڈراتا تھا .
سزا دی جاۓ
پھر گاوں والوں نے اسے کہا. کے اب تمھاری اسی بات کی وجہ سے کتنے بچوں کے دلوں میں ڈر بیٹھ گیا ہے. تم ہم سے بیٹھ کے بات کر لیتے ایسے گا وں والون کا نقصان کر کے تمھیں کیا . .ملا اب یہ سب کرنے کی تمھیں سزا دی جاۓ گی۔اب اس شخص کو بھی رات سوتے ہوۓنظر آتےاور اب وہ بھی ان جنوں سے ڈرنے لگ گیا آس کو حقیقت میں ہی جن نظر آنے لگے۔ اور اب وہ خدا سے معافی مانگنے لگا۔بھو ت اس کو ڈرانے لگے. یہاں تک کے اب اس کی کھیتوں میں بھی وہی ویسا ہی بھوت نزرآنے لگا.